نئی دہلی۔ ڈی این ڈی ٹول فری کرنے کے معاملے میں نوئیڈا ٹول کمپنی الہ آباد
ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ پہنچ گئی ہے۔ فیصلے پر روک لگانے
کی مانگ کو لے کر فلائی وے کی تعمیر کرنے والی کمپنی نے سپریم کورٹ میں
عرضی داخل کی ہے۔
اس سے قبل بدھ کو الہ آباد ہائی کورٹ نے دہلی اور نوئیڈا کو جوڑنے والے ڈی
این ڈی فلائی وے کو ٹول فری کر دیا تھا جس کے بعد ٹول سے گزرنے والے لوگ
بغیر ٹول دئے جا رہے ہیں۔ کورٹ نے سماعت کے دوران سخت لہجے میں کہا تھا کہ
نوئیڈا ٹول برج کمپنی لمیٹڈ منمانے طریقے سے ٹول کی وصولی کر رہی
ہے۔
کمپنی کی اسی منمانی کی مخالفت میں گزشتہ چار سال سے جدوجہد چل رہی تھی۔
کورٹ میں ڈی این ڈی کو ٹول فری کرنے کو لے کر کئی رٹ دائر کی گئی تھیں۔ 9
کلومیٹر طویل آٹھ لین والے ڈی این ڈی کو ٹول فری کروانے کے لئے دو ماہ پہلے
بھی کئی تنظیموں نے زور دار مظاہرہ کیا تھا۔
بتا دیں کہ فروری 2001 میں شروع ہوئے ڈی این ڈی پر ٹول ٹیکس بڑھ کر پانچ
گنا ہو چکا ہے۔ ٹول پر موٹر سائیکل سے گزرنے پر 12 روپے دینے ہوتے ہیں،
وہیں کار سے گزرنے پر 28 روپے ادا کرنے پڑتے ہیں۔ یہاں سے روزانہ 25 ہزار
سے بھی زیادہ گاڑیاں گزرتی ہیں۔ یہاں اکثر سخت جام بھی نظر آتا ہے۔